![Uswa e Rasool e Akram [S.A.W]](/store/1047/Cover Logo.jpg)
ریا
حضرت محمود بن لبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا : مجھے تمہارے بارے میں سب سے زیادہ خطرہ شرک اصغر کا ہے بعض صحابہ نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! شرک اصغر کا کیا مطلب ہے آپ نے ارشاد فرمایا : ریا (یعنی کوئی نیک کام لوگوں کے دکھلاوے کے لئے کرنا ) ( معارف الحدیث، مسند احمد )
اخلاص للہیت (یعنی ہر نیک عمل کا اللہ تعالیٰ کی رضا و رحمت کی طلب میں کرنا) جس طرح ایمان و توحید کا تقاضا اور عمل کی جان ہے۔ اسی طرح ریا و سمعہ یعنی مخلوق کے دکھاوے اور دنیا میں شہرت اور ناموری کے لئے نیک عمل کرنا ایمان و توحید کے منافی اور ایک قسم کا شرک ہے۔ (معارف الحدیث )
حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) سے سنا ہے۔ آپ فرماتے تھے جس نے دکھاوے کے لئے نماز پڑھی اس نے شرک کیا اور جس نےدکھاوے کےلئے روزی رکھا اس نے شرک کیا اور جس نے دکھاوے کے لئے صدقہ خیرات کیا اس نے شرک کیا ۔ (مسند احمد ، معارف
(الحدیث)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے ارشاد فرمایا آخری زمانے میں کچھ ایسے مکار لوگ پیدا ہوں گے جو دین کی آڑ میں دنیا کا شکار کریں گے وہ لوگوں پر اپنی درویشی و مسکینی ظاہر کرنے اور ان کو متاثر کرنے کے لیئے بھیڑوں کی کھال کا لباس پہنیں گے ، ان کی زبانیں شکر سے زیادہ میٹھی ہوں گی مگر ان کے سینہ میں بھیڑیوں جیسے دل ہوں گے (ان کے بارے میں ) اللہ تعالٰی کا فرمان ہے: کیا یہ لوگ میرے ڈھیل دینے سے دھوکہ کھا رہے ہیں یا مجھ سے نڈر ہو کر میرے مقابلے میں جرات کر رہے ہیں؟ پس مجھے قسم ہے کہ میں ان مکاروں پر انہی میں سے ایسا فتنہ پیدا کروں گا جو ان عقلمندوں اور داناؤں کو بھی حیران بنا کر چھوڑے گا۔ (جامع ترمذی)